سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے، جس میں چند جونوان ایک حجاب پوش لڑکی کی مارپیٹ کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ ویڈیو سے متعلق صارفین کا دعویٰ ہے کہ ہندو نوجوانوں نے اکیلی مسلمان لڑکی پر تشدد کیا۔
اس ویڈیو کو متعدد صارفین نے شیئر کیا ہے۔ مزید پوسٹس آپ یہاں، یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
اس ویڈیو کو ایک ایکس صارفِ نے شیئر کرتے ہوئے لکھا 'بزدل ہندو اقلیتوں پر ظلم کرتے ہیں۔ اکیلی مسلمان لڑکی پر حملے کرنے والوں نے ماووں کا دودھ نہیں کسی کتیا کا دودھ پیا ہوگا'۔
Fact Check
اس ویڈیو کے کیفریمز کو ریورس امیج سرچ کرنے پر ہیں ٹربون نیوز یوٹیوب چینل پر نیوز بلیٹن کی ایک ویڈیو ملی جس میں اس ویڈیو کلپ کا بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
ویڈیو کی تفصیل میں انڈونیشئائی زبان میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ انڈونیشیاء کے پروریجو کے ایک نجی اسکول میں پیش آیا ہے، جس کے بعد ان نوجوانوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔
اس کے علاوہ ہمیں مزید رپورٹس بھی ملیں، جن کو آپ یہاں اور یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
نیوزمیٹر کی تحقیقات اس نتیجے پر پہنچی کہ یہ ویڈیو وائرل ویڈیو دراصل انڈونیشئا کی ہے، جس کو بھارت کا بتاکر شیئر کیا جارہا ہے۔